میرے چارہ گر
میرے درد کی تجھے کیا خبر
تو میرے سفر کا شریک ہے
نہیں ہم سفر؟
میرے چارہ گر،میری چارہ گر
میرے ہاتھ سے تیرے ہاتھ تک
وہ جو ہاتھ بھر کا تھا فاصلہ
....کئی موسموں میں بدل گیا
اسے ناپتے اسے کاٹتے
...میرا سارا وقت نکل گیا
نہیں جس پہ کوئی بھی نقشِ پا
میرے سامنے ہے
!!!....وہ رہ گز
میرے چارہ گر،میرے چارہ گر
!میرے درد کی تجھے کیا خبر
یہ جو ریگ دشت فراق ہے
میرے راستے میں بچھی ہوئی
...کسی موڑ پہ یہ رُکے کہیں
یہ جو رات ہے میرے چار سو
...مگر اس کی کوئی سحر نہیں
...نہ چھاوںہے نہ ثمر کوئی
میں نے چھان دیکھا شجر شجر
میرے چارہ گر،میرے چارہ گر
!!!میرے درد کی تجھے کیا خبر
میرے درد کی تجھے کیا خبر
تو میرے سفر کا شریک ہے
نہیں ہم سفر؟
میرے چارہ گر،میری چارہ گر
میرے ہاتھ سے تیرے ہاتھ تک
وہ جو ہاتھ بھر کا تھا فاصلہ
....کئی موسموں میں بدل گیا
اسے ناپتے اسے کاٹتے
...میرا سارا وقت نکل گیا
نہیں جس پہ کوئی بھی نقشِ پا
میرے سامنے ہے
!!!....وہ رہ گز
میرے چارہ گر،میرے چارہ گر
!میرے درد کی تجھے کیا خبر
یہ جو ریگ دشت فراق ہے
میرے راستے میں بچھی ہوئی
...کسی موڑ پہ یہ رُکے کہیں
یہ جو رات ہے میرے چار سو
...مگر اس کی کوئی سحر نہیں
...نہ چھاوںہے نہ ثمر کوئی
میں نے چھان دیکھا شجر شجر
میرے چارہ گر،میرے چارہ گر
!!!میرے درد کی تجھے کیا خبر
Comments
Post a Comment